۲۵ ۔فصل صوفیہ کے وردوظائف کے بیان میں
صوفیوں کے پاس بہت ورد وظائف ہیں جو کہ ان کے بزرگوں نے انہیں بتلائیں ہیں بعض کوئی درود پڑھتے ہیں بعض کسی قرآنی سورۃکا ورد پڑھتے ہیں۔بعض کوئی حزب البحریاقصیدہ غوثیہ وغیرہ کااستعمال کرتے ہیں۔لیکن کوئی نہ کوئی مختصر عربی فقرہ عربی کا یہ سب لوگ ہر وقت پڑھنے کے لیے پیروں سے پہنچا ہوا۔ضرور وردِ زبان رکھتے ہیں۔اور سمجھتے ہیں کہ ان عبارتوں کے پڑھنے سے الٰہی برکت آتی ہے۔یہ طریقہ قدیم پرستوں کا اور اس سے کچھ فائدہ نہیں ہوتاصرف وقت ضائع اور دماغ خالی ہوتا ہے۔اور بے فائدہ بک بک میں یہ سب وظائف داخل ہیں۔مسیح نے ہمیں ان کاموں سے منع کیا ہے۔اور فرمایا ہے کہ غیر لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کی زیادہ گوئی سے ان کی سنی جائے گی لیکن تم مسیحی ایسے کام نہ کرویہ خدا کے سامنے بک بک ہےصحیح طریقہ ہے کہ کلام اللہ میں غور اور فکر کرکے خدا کی راہوں کو دریافت کرنا اور اپنی انسانی راہوں سےاس کا مقابلہ کرکے ہر روز برائی سے الگ اوربھلائی سے میل پیدا کرتے جانا یہ حقیقی وظیفہ خوانی ہے۔ناکہ ہزار دفعہ ہر روز بد ہوُ یا بد ہوَ کہنا جیسے سید میران بھیک کے مرید کرتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔