پاک زندگی کے قواعد

کوکب ہند

Rules of Pure Life

Published in Nur-i-Afshan January 20, 1881
By. Kokab-e-Hind

۱۔ خدا کی حضوری

ہمیشہ اِِسبات کے یاد کرنے کی کوشش کرو کہ تم خدا کی حضوری میں ہو۔ اور حتی المقدور اِس طور پر کام کرنے کی کوشش کرو گویا مسیح تمہارے پاس کھڑا ہے۔ یاد رکھو کہ وہ فی الحقیقت سو جوہی۔

ہمیشہ بالقصد سب باتوں میں خدا کو خوش  کرنے کا ارادہ رکھو۔ یہہ کہنا ہمیشہ یاد رکھو کہ اے خدا تو مجھے دیکھتا ہے۔

ایسے کام نہ کرو نہ اُن میں مشغول ہو جنکو تم مسیح کے سامنے حقیر جانتے ہو۔ اور نہ ایسے کاموں میں  مشغول ہو جنسے موت کی خوفناک حالت میں افسوس و توبہ  کرنا پڑے گی۔

اپنے سارے خیالوں میں خدا  کا عالم الغیب و حاضر و ناظر ہونا  یاد رکھو۔

۲۔ مسیح کا کفارہ اور اُسکے کام

اکثر اِن سنجیدہ باتوں پر خیال کرو تم اپنے نہیں ہو کیونکہ تم داموں سے خریدے  گئے پس تم اپنے تن سے اور اپنی روح سے جو خدا  کے ہیں خدا کی بزرگی کرو۔ اور اِن باتوں سے اپنی تجربہ کاری کو آزماؤ مسیح کی محبت کھینچتی ہے کیونکہ ہم  یہہ سمجھے کہ جب ایک سب کیواسطے موا تو سب مردہ ٹھہرے اور وہ سب سب کیواسطے موُا کہ جو جیتے ہیں سو آگے کو اپنے لیے نہ جیویں بلکہ اِسکے لیے جو اُنکے واسطے موا اور پھر جی اُٹھا۔

اور ہمیشہ یاد رکھو ‘‘تم اِسی لیے بُلائے گئے ہو کہ مسیح بھی ہمارے واسطے دُکھ پا کے ایک نمونہ ہمارے واسطے

چھوڑ گیا ہے  تاکہ تم اسکے نقش قدم پر چلے جاؤ۔ ’’

۳۔ روح پاک کی فرمانبرداری

روح القدس کی مبارک تاثیر کی اِستدعا میں چست و چالاک مستقل اور دلسوز ہو۔

سرگرمی کے ساتھ اُسکی باطنی ذبحیوں پر عمل  کرو کیونکہ جتنے خدا کی روح سے ہدایت کئے گئے وے خدا کے فرزند ہیں۔

روح  کی تقدیس کیواسطے کوشش کرو۔

ناپاک خیالوں بیہودہ کلاسوں اور برُی عادتوں سے خدا   کی پاک روح کو رنجیدہ نہ کرو۔

۴۔ ایمان

نادیدنی چیزوں کی حقیقت کا سنجیدگی  کے ساتھ خیال کرو ‘‘کیونکہ جو چیزیں دیکھنے میں نہیں آتیں وے ابدی ہیں۔

جسقدر تم دعا  مانگتے ہو اُسیقدر ایمان کی روح  کا اِستعمال کرو۔

۵۔ محبت

بار بار دلمیں یاد کرو جو کہ خدا نے مسیح کے زریعہ تمہارے واسطے کیا ہے اگر تم ایماندار ہو تو جو کچھ اُسنے  تمہارے واسطے تیار کر رکھا ہے اُسپر خیال کرو  اُسکی نیکی کیسی بے پایان ہے۔ رّبانی محّبت کے احوال سے ہمیشہ اِس امر کی کوشش کرتے رہو کہ خدا  تمہارے خیال و قول و فعل سے خوش ہو۔

سچاّ ایمان حاصل کر نیکے واسطے محنت کرو ‘‘وہ جو محبت میں رہتا ہے خدا میں اور خدا اُسمیں رہتا ہے’’۔

۶۔ دعا

خلوتی عبادت کے وقتوں پر لحاظ رکھو ‘‘ مسیح تمام رات دعا مانگتا رہا’’ جب تک پہلے الہیٰ برکت کے لیے دعا نہ کر  لو کبھی کسی کام میں ہاتھ نہ ڈالو۔ دعا مین خدا کی بزرگی اور نیکی کے بلغد خیالات کو عمل میں لاؤ۔

خداوند یسوع  مسیح کی شفاعت پر مضبوط  بھروسا رکھو روح القدس  کی مدد پر فروتنی کے ساتھ بھروسا رکھو جس بات کی تاثیر پہلے دل میں نہ معلوم کرو زبان  سے نہ نکالو۔

دعا  کی سرو دلی  اور اُسکے وقتوں کی کمی سے چوکس رہو۔

موثر دعا زور آّزمائی کہلاتی ہے۔

سید ھی پھاٹک سے داخل ہونے کی کوشش  کرو۔

جب کام میں مشغول  نہیں ہو تو دعا کی روح  کو محفوظ  رکھو ہمیشہ روح کیواسطے آہ  بھرو۔

آخر وقت تک کی دعاؤں کو ادا کرو۔

۷۔ فروتنی

اپنے  بے پایاں نالایقی کے عمیق خیالوں  کو خدا کی نظر میں ظاہر کرو اپنے آغاذ اور انجام پر رہو  وہ تو خاک ہے اور خاکمیں ملجائیگا۔

فرشتوں کی پاکیزگی پر خیال کرو اُس سے اپنی گنہگاری کا مقابلہ کرو۔

اپنی جسمانی کمزوریوں اور مجبوریوں  کو یاد کر کے غرور کو  فرد کرو۔

اپنی عمدہ کامیابیوں کے نقص  اور بدی کیطرف میلان اور نیکی سے  رو گردانی ہنوز اُسکی تاک میں ہو کر اپنے روحانی  غرور کو  رفع کرو۔

اِنسانی تعریف کے شوق نالایق  و کم قدر جانکر  فرد کرو۔

یاد رکھو کہ ہر ایک اچھی باتوں میں کتنے لوگ تم سے زیادہ بڑھ گئے ہیں۔

۸۔ غور

دل کے اطمینان و خاموشی کے بعد سب باتوں اور سب حالتوں پر کوشش کرو۔ اِس طور کی عادت  ڈالنے پر توجہ کرو۔ ہر شام کو کم سے کم تھوڑی دیر تک موت اور آسمان کی بابت غور کیا کرو۔ اپنی  آخری  کیفیت  پر بہت  غور کرو۔

۹۔ اپنی آذمایش

ہر شام کو تمام دن کا ہراتوار کو تمام ہفتہ کا اور اگر زیادہ ہو سکے تو  ماہواری اور سالیانہ کا اپنی نسبت اِمتحان کرو۔ پاک فرشتوں مین بطور نشان و ہدایت  کے متلاشی ہو اور اُسمیں ڈھونڈھو۔

گمراہی و بے ایمانی سے دلکو بچاؤ ۔ تملق اور فریب سے ڈرو۔

۱۰۔ روزہ

روزہ اور پرہیز گاری کرو کہ عبادت کے کامونمیں  مثل دعا فروتنی خود اِمتحانی وغیرہ مین مدد پہونچے۔ جسم کے فعلوں کو قابو مین رکھئے اور دبانے کے لیے نوشتوں سے مدد لو۔

عاجزانہ اور معمولی اقرار کرنا چاہئے کہ ہم مقرری رحمتوں کے بھی ناقابل  ہیں اور بدن کی آسودگی کے واسطے روح کی خبرداری کو بہتر جاننا چاہئے۔

ہمیشہ ایسا روزہ رکھنا چاہئے جیسا خداوند نے پسند کیا۔ ‘‘اپنی روٹی بھوکھوں کو بانٹ دے۔ بھاری بوجہ اوتار۔ غریب کو اپنے مکان میں لاؤ’’۔

۱۱۔ نوشتے

گھٹنے ٹیک کر سرگرم دعا کے ساتھ اکثر  نوشتوں کو پڑھا کرو۔ پڑھو ۔ نشان کرو سیکھو اور باطن میں اُنکو ہضم کرو۔ اُن کے روحانی مطلب مناسبت اور درخواست سمجھنے کے واسطے مستقل توجہ کے ساتھ اُنکا مطالعہ  کرو۔

خدا کے پاک شرع کی روحانیت کو یاد کرو کہ وہ خیالوں اور نیتوں ارادون اور گمانوں تک اوسی طرح پہو پختی تھی جس طرح کلام اور فعل سے۔

۱۲۔ سبت

روحانی گفتگو کے علاوہ سب سے ہوشیاری کے ساتھ پرہیز کرو ‘‘تو اتنی باتیں نہ بول’’ خداوند کے دن میں روح ہونے کی کوشش کرو خاص اپنے کام نہ کرو۔

اتوار کے دن کام نہ کرو جیسا تم موت کے دن نہ کرو گے۔

جس طرح ہر ہفتہ میں ایک سبت کا دن ہے تو اُسی طرح ہر روز کم سے کم ایک گھنٹہ سبت کے کام کر۔

۱۳۔وقت

وقت کے صرف کرنے میں باقاعدہ رہو۔ لمحوں کی خبرداری کرو۔ دن کے ہر ایک  حصہ میں  متفسر کاروبار کرو۔ شام کو ہر گھنٹہ کے کام پر غور کرو۔ کبھی بے شغل مت رہو کبھی فضول شغلی نہ کرو۔ ہمیشہ کچھ نہ کچھ مفید کام کیا کرو۔

غفلت یا دل کی بد خصلت کو کام  میں نہ لاؤ۔

جہاں کچھ ضرورت نہوںنہ جاؤ۔

بہت دعاؤں اور ہوشیاری سے وقت کو ہیشگی کے ساتھ شامل کرنے کی  کوشش کرو۔

۱۴۔ خواب

پہلی بیداری پر تڑکے اُٹھ بیٹھو۔ سوال و جواب نکرو۔ وقت کو پورا کرو۔

پہلے صبح کو اور بعد شام کو دعایا  حمد اور آسمانی چیزونکے خیالات میں مشغول ہو۔

ہر رات کو کہو کہ جیسا میں سونے کو مستعد ہوں ویسا ہی مرنے پر آمادہ  ہوں۔

۱۵۔ خیالات

یاد رکھو کہ تمھارے خیالات آسمان میں بخوبی سنُے جاتے ہیں۔ خیالات اور تہمت پر غالب آنے کی عادت ڈالو اُنکو بھٹکنے نہ دو۔ اکثر اوقات اُنکو پھیر لاؤ۔

فرصت کیوقت خیالات کو کسی مضمون پر مثل خدا کی حضوری ۔ مسیح کی صلیب ۔ ابدیت کی نزدیکی وغیرہ پر مشغول  کر دو۔

۱۶۔ قول

ہلکی فضول بیہودہ دنیوی گفتگو سے پرہیز  کرو۔ صرف  ہنسی مضحکہ کیواسطے کبھی بات چیت نہ کرو۔

بے سوچے کبھی نہ بولو۔

کسیکی بُرائی نہ کہو۔ ہمیشہ اُن کی بھلائی چاہو جنسے تم خط کتابت کرتے ہو۔

۱۷۔ فعل

اگر اب تم خدا کی مرضی پر عمل کرتے ہو تو  بار بار اپنے دلسے کہو۔ ہر ایک کام یسوع  مسیح کے نام پر  بطور اُسکے شاگرد  کے انجام دینے کی عادت ڈالو۔

اِس بات کی کوشش کرو کہ ہر روز کم سے کم محّبت کا ایک کام  انجام  پاوے۔

جہاں کہیں جاؤ دل میں دعا مونگو تاکہ تم بے احتیاطی سے بڑائی نہ کرو بلکہ کچھ نیکی کا سبب ہو۔

۱۸۔ گناہ کی ملامت

اور  اُن کو نجات کی باتیں سنانیکی عادت کرو۔

اگر ملامت کی ضرورت ہو دانائی سے کام کرو مگر کبھی کسی شخص کو اُس سے کشیدہ  کاطر نکرو۔

خیر خواہ صاف گو اور مہربان رہو۔

یہہ ثابت کر دکھاؤ کہ تمھارے دل میں اُس ملامت زدہ کی طرف سے بھلائی ہے۔

۱۹۔ جسمانی فرض

‘‘ آپ کو پہچان ’’ اپنی عزت کر۔

آپ سے اِنکار کر ۔ آپ پر حکومت کر۔

بدی کی شکل سے نفرت کرو اور بھاگو۔ حواسوں کی حفاظت  کرو۔

دل کی ناپاکی سے ہر طرح بچے رہو۔

خدا کے جلال کے واسطے کھاؤ پیو۔

زندگی کے واسطے غذا کھاؤ اور یہہ نہ سمجھو کہ زندگی کھا نیکے واسطے ہے تندرستی سے غفلت نہ کرو۔ خوب پیٹ بھر کے نہ کھاؤ۔

۲۰۔ مناسب فرض

اور دن سے کرو جیسا تم  چاہتے ہو کہ وے تمہارے ساتھ کریں اگر تم  اُنکی سی حالت میں مبتلا ہو۔ چونکہ یہہ مقّدس  کام ہے بیماروں سے ملو ہمیشہ اُن کے ساتھ  دعا مانگو۔ اُنکو نوشتے  سُناؤ  اُنکے حال کو تحقیق کرو۔ مسیح کے پاس لے جاؤ ۔ غریبوں کی نسبت محّبت  و ہمدردی کی طبیعت آراستہ  کرو اُنکے روحانی فواید کی فکر کرو۔

۲۱۔ ترقی  کرنا

مذہب زندگانی کا بہت بڑا کام ہے پس دِن کو خدا کے ساتھ دعائیں شروع کرو اُسکا کلام پڑھو فکر اور بھاری باتوں میں اُسکا کلام پڑھو۔

کوئی ایسا دِن گزرنے ندوجسمیں تمہارا دل آسمانی خدا کے ساتھ گفتگو نکرے اور یاد رکھو  کہ جس قدر تم اپنے دلوں کو آسمان سے دور ہٹاتے ہو اوسی قدر وے مسیحت  اور صلح کی زندگی سے دور رہتے ہیں۔

سب باتوںمیں خدا کے جلال اور اِنسان کی بھلائی  کا قصد کرو۔ زندگی کے روزانہ واقعات میں پاک مزاج مہربانی حلیمی صبر پاکیزگی سچائی کے بیچ  روح کے ثمر کی تمثیل بیان کرو۔ نہ برُ ائی کہو اور نہ برُائی سنو ۔ اگر ممکن ہو تو دوپہر کو خلوت نشین ہو۔

سب طرحسے نیکی کرنے اور نیکی حاصل کرنے کے موقعوں کو حاصل کرو۔ ٍخدا پر معمولی بھروسا رکھو اور ہر کہیں مسیح پر توکل کرو۔ آزمایشوں کے مطیع ہو اور اُنکو اِستعمال کرو۔آزمایش کا انتظار کرو اور اُن کو روکو۔

نقصانوں کی اصلاح کر و اور ترک کرو۔

ہر شام کو دریافت کرو کہ آیا اِس  دن میں گزشتہ روز سے کچھ ترقی ہوئی۔

ہر شام کو سرگرم دعا کے ساتھ اِن قاعدنکو پڑھا کرو۔