قُرآنی  خدُا کو جواب

راقم

کیدار ناتھ

An Answer to the Qur’anic God


Published in Nur-i-Afshan July 5, 1895
By Kidarnath


آج ہم زیل کے چند اعتراضات کا جواب  عرض کرتے ہیں جو بعقیدہ محمدیاں گویان اُن کے خدا نے خود اہل کتاب پروار دکئے ہیں اہل انصاف ان کو پڑھ کر ہماری دادویں گے  نکالئے سورہ  مائدہ رکوع ۳۔

محمدیوں کا اﷲ جل شانہ فرماتا ہے۔ اور کہتے ہیں یہودونصاریٰ ہم بیٹے اﷲ کے اور اُس کے پیارے تو کہ پھر کیوں عذاب کرتا ہے تجھکو تمھارے گناہوں پر کوئی نہیں تم بھی ایک انسان ہو اُس کی مخلوقات میں سے بخشے جس کو چاہے اور عذاب کرے جس کو چاہے۔  اس پر اُن کے  مختار  پیرو  کار سید ابو المنصور صاحب  دہلوی اپنی کتاب نوید جاوید کے صفحہ ۶پر یہ یوں گل فشانی  کرتے ہیں کہ مطلب  یہ کہ اگر تم خدا کے فرزند اور پیارے ہو تو کس واسطے  تمہیں سزائے اعمال  ملتی ہے اور نظیر کے واسطے جب قرآن سے کچھ سہارا نہ ملا تو سیدھے متی ۱۷: ۵،۶۔ پر دوڑے  مگر بقول شخصے آنکھوں کے آگے ناک سوجھی کیا خاک  وہاں ملا  تو یہ کہ جب وہ گھرمیں آیا تب یسع نے اُس کے بولنے کے پیشتر اُس سے کہا کہ اے شمعون  تو کیا سمجھتا ہے دُنیا کے بادشاہ خراج یا جزیہ  کس سے لیتے ہیں اپنے لڑکوں سے آیا  غیروں سے۔ پطرس نے اُس سے کہا غیروں سے یسوع نے اُس سے کہا پس تو لڑکے اُس سے آزاد ہیں۔ اور ایسی دلجمعی کی حالت مین دینی تکلیفات  کیوں اپنے اوپر گوارا کرتے ہو اور کس لئے مرنے سے ڈرتے  ہو پھر جس طرح خدا کی سب مخلوقات میں بیمار پڑے اندھے کانے لولے لنگڑے ہو جاتے تم بھی ہو جاتے ہو خدا کے فرزندوں میں خدا کے بندوں سے کوئی بات زیادہ ہونی چاہئے نہ کہ انسان تندرست کے سامنے خدا کے فرزند کانے یا لنگڑے نظر آئیں پھر یہودی لوگ جو بابل  کی اسیری اور اُس سے قبل اور بعد قوموں کے ہاتھ بار بار غلامی میں بیچے گئے پس تعجب  ہے کہ خدا کے فرزند انسانوں کے غلام  بنائے جاویں۔ استثنا ۱۴: ۱، رومی ۸: ۱۶ ، ۱۷، یوحنا ۱: ۱۲، ۱۳۔

جواب قبل اس کے کہ محمدیوں  کے خدا کو جواب دیا جاوے واجب ہے کہ لفظ انسان اور لفظ  بندہ کو سمجھ لین کیونکہ آیت قرآنی اصل عربی میں بشر اور اُس کے اُردو ترجمہ میں انسان اور اُن کے مختار  پیروجار کی تقریر میں بندہ آیا ہے یاد رکھنا  چاہئے کہ انسان جنس حیوان کی نوع ہے اور ہر فرد بشر پر صادق آتا ہے  مثلاً انسان فانی ہیں  زید انسان ہے۔ پس زید فانی ہے۔ مگر بندہ بندہ تو ہر ایک کو نہیں کہ سکتا مگر اُس کو جوبندگی کرے۔ لیکن یہاں ایک اور لفظ ہے جس پر مقدمہ کی کل بنیاد ہے۔ یعنے فرزند خدا  بصٔیغہ جمع سخن انباء اا اور بیبل میں اﷲ  کے  فرزند اُن کا خطاب  ہے جنہوں  نے روح پاک کے وسیلہ نئی پیدایش  حاصل کی ہی اور وہ سب انسان ہے۔ پس مولوی صاحب  اور اُن کے موکل محمدیوں کے اﷲ کایہ فرمانا  کہ تم بھی ایک انسان ہو اُن عجیب منطق ہونیکے سوائے اور کچھ ثابت نہیں کرتا۔ لیکن باعتبارفرزندیت  کل انسانوں کی دو تقسیم ہو سکتی ہیں یعنے انسان یا تو خدا کا فرزند ہے یا شیطان  کا فرزند تب یون کہنا چاہئے تھاکہ خدا کے فرزندوں میں شیطان کے فرزندوں سے کوئی بات زیادہ  ہونی چاہئے تھی۔ اس نے اُنہیں کہا اگر خدا تمہارا باپ ہوتاتو تممجھے عزیز  جانتے کیونکہ میں خدا سے نکلااور آیا ہوں  کیونکہ میں آپسے نہیں آیا پر اُس نے مجھے بھیجا تم میری ربارت کیوں نہیں سمجھتے اس لئے کہ میرا کلام سُن نہیں سکتے تم اپنے باپ شیطان سے ہو اور چاہتے ہو کہ اپنے باپ کی خواہش کے موافق کرو۔ انجیل یوحنا ۸: ۲۴، ۴۴۔

خدائے قادر جع ولم کا چشمہ  ہے اُس نی ایک دن ٹھہرا رکھا ہے کہ اُسدن صالح اور طالع کا انصاف بے رو و رعایت کریگا۔ اگرچہ ممکن تھا کہ وہ ابھی ہر بدکار کو سزائے اعمال دیتا لیکن اس لئے تامل ہے تاکہ توبہ کے لئے ہر گنہگار کو ایام حیات تک فرصت  باقی رہے۔ دوسرے کہ عدالت کے دن کا ہر شخص منتظر رہے دوسرے کہ عدالت کے دن کا ہر شخص منتظر رہے کیونکہ اگرابھی ہر ایک کو سزا و جزا  سے اعمال ملے تو قیامت اور عدالت کا کوئی  انتظار نکرے۔ اور خدا کے فرزند ونکی بابت نوید جاوید صفحہ ۶۵ پر ملاحظہ  ہو خداوند جسے پیار کرتا ہے اُسے تنبیہ کرتا ہے اور ہر ایک بیٹے کو جسے قبول کرتا ہے پیٹتا ہے عبرانی ۱۲: ۶۔

رہی بات کانے کی ہو اُس کا جواب یہ ہے کہ کانا ایک آنکھ سے وہی کام لیتا ہے جو ہم اپنی دونوں آنکھوں سے لیکن اندھے پن کا مرض محمدیوں میں زیادہ پھیلا ہوا ہے اس کا کیا سبب ہے ہماری رائے میں دوسبب  ہین اول یہ کہ قرآن  کے حافظ زیادہ ہوں۔ یا یہ کہ وہ کدا کے فرزندوں سے الگ پہچانے جائیں۔

پھر اسیری کی بابت دیکھو نوید جاوید صفحہ۶۴ جب حضرت یوسف قید خانہ مین اورفرعون تخت سلطنت پر تب خدا یوسف کے ساتھ تھا اور جب بنی اسرائیل  سخت مصیبتوں میں تھے اور فرعون اُن پر ظلم کر رہا تھا اور حضرت موسیٰ پانی میں پڑے تھے تب خدا بنی اسرائیل  کے ساتھ تھا اور اس کے ساتھ ہماری طرف سے بھی جواب سن لیجئے کہ جب آرمینیا میں مسیحیوں پر نا گفتہ بہظلم سلطنت عثمانیہ کی طرف سے ہوا تب خداوند عیسائیوں کے ساتھ تھا اور یہاں ہندوستان مین جب محمدی لوگ عیسائی واعظوں کے ساتھ سخت و سست گفتگو کرتے اور اُن کو حقیر  جانتے اور جب تم خود نوید جاوید میں اور تمہارا خدا قرآن  میں مسیحی مذہب کے بابت زہر اُگلتے ہو تب خدا مسیحیوں کے ساتھ ہے دیکھو متی ۲۸: ۲۰ خداوند مسیح نے فرمایا مین زمانے کے تمام ہونے تک ہر روز تمہارے ساتھ ہوں۔ آمین۔

کیدار ناتھ